John Elia, a famous Urdu poet, is known for his deep and emotional poetry that talks about love, loss, and the meaning of life. His poems are filled with feelings of sadness and deep thought, which many people find very moving. Born in 1931 in Amroha, India, he moved to Pakistan and his work reflects both his old and new cultures. His unique style combines traditional and modern elements, making his poetry stand out. Some of his popular poetry collections include “Shayad,” “Ya’ni,” and “Guman.” These collections are loved for their beautiful language and the way they explore human emotions, making John Elia a lasting and important figure in Urdu poetry. John elia urdu poetry,
ہم کو یاروں نے یاد بھی نہ رکھا
جون یاروں کے یار تھے ہم تو
آخر ہیں کون لوگ جو بخشے ہی جائیں گے
تاریخ کے حرام سے توبہ کیے بغیر
اک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں
سب کے دل سے اتر گیا ہوں میں
کیا بتاؤں کہ مر نہیں پاتا
جیتے جی جب سے مر گیا ہوں میں
یادوں کا حساب رکھ رہا ہوں
سینے میں عذاب رکھ رہا ہوں
بس یونہی میرا گال رکھنے دے
میری جان آج گال پر اپنے
ہو گئے ہیں اک اور شخص کے ہم
مگر اس شخص کا جواب کہاں
میں تو اس زندگی سے روٹھا ہوں
آپ کیوں آ رہے ہیں سمجھانے
عجب ناقدر ہے وہ شخص اپنا
مجھے کہنا پڑا ہر اک سے مت مل
گلہ کر اب بچھڑنے میں ہمارے
میری جان کوئی دشواری نہیں ہے
شاخ امید جل گئی ہوگی
دل کی حالت سنبھل گئی ہوگی
اب تو دل ہی بدل گیا
اب تو ساری دنیا بدل گئی ہو گی
اس سے گلے مل کر خود کو
تنہا تنہا لگتا ہوں
کیا تم کو اس حال میں بھی
میں دنیا کا لگتا ہوں